جعلی انڈوں کی سازش: حقیقت یا افسانہ؟

 

کیا آپ کے انڈوں کی زردی کا رنگ ہلکا ہے؟ یہ کیوں ہے اور آپ کو کیا جاننا چاہیے؟



کیا آپ نے کبھی نوٹس کیا ہے کہ جو انڈے آپ آج کل خرید رہے ہیں، ان کی زردی کا رنگ معمول کے گہرے سنہری پیلے رنگ کے بجائے سفید یا بہت ہلکا پیلا ہوتا جا رہا ہے؟ اگر ایسا ہے تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔ یہ ایک ایسا رجحان ہے جس نے بہت سے باشعور صارفین کو پریشان کر رکھا ہے۔

انڈہ، جو کہ ہماری روزمرہ خوراک کا ایک اہم حصہ ہے، اگر اپنی فطری شکل اور رنگت کھونے لگے تو یہ یقینی طور پر ایک ایسی علامت ہے جس کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے۔ یہ سوال ہر طرف گردش کر رہا ہے: کیا یہ صرف خوراک میں تبدیلی کی نشانی ہے، یا اس کے پیچھے کوئی بڑا مسئلہ ہے؟

رنگت کا راز: مرغی کی خوراک



انڈے کی زردی کا رنگ دراصل مرغی کی خوراک پر منحصر ہوتا ہے۔ زردی کا گہرا رنگ کیروٹینائیڈز (Carotenoids) نامی پگمنٹس کی وجہ سے ہوتا ہے، جو مرغیاں اپنی خوراک سے حاصل کرتی ہیں۔

مثال کے طور پر:

  • مکئی اور سبز چارہ (alfalfa): زردی کو ایک گہرا پیلا رنگ دیتے ہیں۔

  • لال مرچ اور گاجر: زردی کو نارنجی رنگت دیتے ہیں۔


لیکن اگر مرغیوں کو قدرتی اور غذائیت سے بھرپور خوراک کے بجائے صرف ایسی فیڈ دی جائے جس میں یہ پگمنٹس نہ ہوں، تو زردی کا رنگ ہلکا، بے رنگ، یا یہاں تک کہ سفید ہو سکتا ہے۔ یہ صورتحال اگرچہ صحت کے لیے فوری طور پر نقصان دہ نہیں، لیکن یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آپ جو انڈہ کھا رہے ہیں اس میں غذائیت کی کمی ہو سکتی ہے۔

(میڈیکل حوالہ): ایک تحقیق کے مطابق، گہری رنگت والی زردی میں وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے کہ لوٹین (Lutein) اور زیا زانتھین (Zeaxanthin) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو آنکھوں کی صحت کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ [1]

کیا یہ صرف خوراک کا مسئلہ ہے؟

یہاں بات صرف قدرتی خوراک کی کمی تک محدود نہیں رہتی۔ مزید تشویشناک صورت حال اس وقت پیدا ہوتی ہے جب پولٹری فارمز میں غیر معیاری، کیمیکل ملی فیڈ، یا ہارمونز استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ کیمیکلز نہ صرف انڈے کی رنگت اور معیار کو متاثر کرتے ہیں بلکہ انسانی صحت کے لیے بھی سنگین خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔



جعلی انڈوں کی سازش: حقیقت یا افسانہ؟

بہت سے لوگوں میں یہ خوف پایا جاتا ہے کہ کہیں وہ جعلی انڈے تو نہیں کھا رہے؟ اس بارے میں کچھ رپورٹس سامنے آ چکی ہیں کہ پلاسٹک اور صنعتی مادوں سے بنے مصنوعی انڈے مارکیٹ میں فروخت ہوئے ہیں۔ یہ جعلی انڈے صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان کا استعمال معدے، جگر اور اعصابی نظام کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے۔ [2]

آپ اپنی صحت کی حفاظت کیسے کر سکتے ہیں؟

ان تمام خطرات سے بچنے کے لیے، صارفین کو باشعور اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔


خریدار کے طور پر چند آسان طریقے:

  1. رنگت کا مشاہدہ کریں: تازہ اور غذائیت سے بھرپور انڈے کی زردی کا رنگ گہرا پیلا یا نارنجی ہوتا ہے۔

  2. بو اور ساخت: قدرتی انڈے میں ایک مخصوص بو اور ہموار ساخت ہوتی ہے۔ جعلی انڈوں میں یہ خصوصیات نہیں ہوتی۔

  3. پانی میں ٹیسٹ کریں: ایک گلاس پانی میں انڈہ ڈالیں۔ اگر وہ نیچے ڈوب جائے تو وہ تازہ ہے، اگر وہ تیرنے لگے تو وہ پرانا یا ناقص ہو سکتا ہے۔

  4. مقامی اور دیسی انڈوں کو ترجیح دیں: دیسی مرغیوں کو عموماً قدرتی خوراک دی جاتی ہے، جس کی وجہ سے ان کے 

  5. انڈے غذائیت سے بھرپور اور گہری زردی والے ہوتے ہیں۔



آخر میں، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے ہمیں سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ اپنی صحت کے تحفظ کے لیے، ہمیشہ معیاری اور تازہ انڈوں کا انتخاب کریں۔


حوالہ جات

  1. USDA. (2012). Egg Nutrition Facts.

  2. WHO (World Health Organization). (2019). Food Safety: Chemical Contamination


#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !