اگر صدقہ دنیا میں اتنا فوری اثر دکھاتا ہے، تو....

 


کیا آپ کا رزق کبھی اچانک بڑھا ہے؟ ایک کہانی جو آپ کے دل کو ہلا کر رکھ دے گی!

"میں سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہوا تو پنشن صرف 35,000 روپے بنی۔" یہ فقرہ میرے ایک دوست نے کہا اور پھر ایک ایسی کہانی سنائی جو آج بھی میرے دل میں گونجتی ہے۔ ہم سب سوچتے ہیں کہ رزق صرف محنت یا نصیب سے ملتا ہے، مگر اللہ کی رحمت اور اس کے فیصلوں کا ایک الگ ہی نظام ہے۔ یہ کہانی اسی نظام کی ایک جھلک ہے۔

پینتیس ہزار روپے کی پہلی پنشن لے کر جب وہ گھر آ رہے تھے، تو راستے میں ایک کچے مکان پر نظر پڑی۔ دیوار تو تھی نہیں، بس ایک کمرہ۔ وہ اندر گئے اور وہاں کا منظر دیکھ کر ان کا دل پسیج گیا۔ ایک بوڑھی، بیمار عورت شدید گرمی میں لیٹی ہوئی تھی، بغیر پنکھے کے۔ وہاں بجلی کا کنکشن ہی نہیں تھا۔ میرے دوست نے ہر ممکن کوشش کی مگر کوئی مدد کو تیار نہ ہوا۔

اگلے دن وہ بازار گئے اور ایک چھوٹا سا روم کولر اور سولر پلیٹ خریدی۔ جب انہوں نے اسے اس کچے مکان میں لگایا، اور ٹھنڈی ہوا اس بوڑھی عورت تک پہنچی، تو اس کے ہونٹوں پر جو دعا آئی، وہ لفظ نہیں، بلکہ ایک معجزہ تھی۔ 'رب تیرا رزق وسیع کرے۔'

اس دعا کے الفاظ ابھی ہوا میں گھلے بھی نہ تھے کہ اگلے ہی روز ان کے دفتر سے فون آیا۔ "جناب! آپ کی پنشن دراصل 35,000 نہیں، 45,000 روپے ہے، ہم سے حساب میں غلطی ہو گئی تھی۔" وہ حیرت سے سکتے میں آ گئے۔ نہ کوئی درخواست دی تھی، نہ کوئی سفارش کی تھی۔ صرف ایک چھوٹی سی نیکی اور رزق میں 10,000 روپے کا اضافہ!

انہوں نے جو فقرہ کہا، وہ ہر مسلمان کو یاد رکھنا چاہیے: "اگر صدقہ دنیا میں اتنا فوری اثر دکھاتا ہے، تو آخرت میں اس کا صلہ کیا ہو گا!" دوستو! رزق، صحت، دولت، یہ سب اللہ کی امانتیں ہیں۔ جو لوگ اسے دوسروں پر خرچ کرتے ہیں، اللہ ان کا ہاتھ کبھی خالی نہیں رکھتا۔ مگر جو لوگ اپنے مال پر غرور کرتے ہیں، دراصل وہ اپنے دل اور ایمان کی دولت کھو دیتے ہیں

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !