😱 ٹیم ورک کا وہ سبق جو آپ کو ہلا کر رکھ دے گا
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کی ٹیم میں سب کچھ اچھا چل رہا ہو، لوگ باصلاحیت بھی ہوں، مگر پھر بھی آپ وہ نتیجہ حاصل نہیں کر پاتے جس کے آپ حقدار ہیں؟ کیا صرف ایک شخص آپ کی ساری محنت پر پانی پھیر سکتا ہے؟ آسٹریلیا کی ایک یونیورسٹی میں ہونے والے ایک دلچسپ نفسیاتی تجربے نے اس سوال کا جو جواب دیا ہے، وہ شاید آپ کی مینجمنٹ کے سارے فلسفے کو بدل دے گا۔
وہ 100 ڈالر کا چیلنج اور پروفیسر فلپس کا خفیہ کھیل
ہمارے آج کی کہانی کے ہیرو ہیں پروفیسر فلپس، ایک آسٹریلوی یونیورسٹی کے نہایت ذہین پروفیسر۔ وہ جاننا چاہتے تھے کہ اصل ٹیم ورک کسے کہتے ہیں۔ لہٰذا، انہوں نے ایک آسان سا چیلنج شروع کیا:
انہوں نے طلبہ کو چار، چار رکنی گروپس میں تقسیم کیا اور انہیں لگاتار ایک مہینے تک روزانہ 45 منٹ کا وقت دیا۔ کام تھا مینجمنٹ کے پچیدہ مسائل حل کرنا۔ شرط یہ تھی کہ بہترین کارکردگی دکھانے والی ٹیم کو ڈالر کا نقد انعام ملے گا۔
لیکن طلبہ کو یہ خبر نہیں تھی کہ پروفیسر فلپس نے کچھ گروپوں میں نہایت چالاکی سے "خاص مہمان" شامل کیے تھے۔ یہ مہمان بھی طالب علموں کے روپ میں تھے، لیکن ان کا کام مسئلہ حل کرنا نہیں، بلکہ صرف اور صرف تخریب کاری تھا۔
تین زہریلے کردار جو آپ کی محنت کو چاٹ جاتے ہیں!
یہ "خفیہ ایجنٹ" تین مختلف کردار ادا کر رہے تھے، جن سے ہر لیڈر کو ہوشیار رہنا چاہیے:
1. 😴 بے پرواہ فرد (The Disinterested One)
یہ شخص کرسی پر کسی مہاراجہ کی طرح ٹیک لگائے بیٹھا رہتا۔ پاؤں میز پر رکھ لیتا اور یوں فون میں مصروف رہتا جیسے اس کے لیے ٹیم کا مسئلہ حل کرنا دنیا کا سب سے غیر ضروری کام ہو۔ اس کا رویہ صاف ظاہر کرتا تھا: "مجھے کوئی دلچسپی نہیں، تم لوگ اپنا کام کرو۔"
2. 🐍 طنزیہ فرد (The Cynic)
یہ وہ زہریلی زبان والا فرد تھا جو ہر اچھی تجویز پر پانی پھیر دیتا۔ جب کوئی ممبر جوش سے بات کرتا تو یہ کاٹ دار جملے کس دیتا، مثلاً:
"اوہو! کیا تم سچ میں سنجیدہ ہو؟"
"لگتا ہے تم نے زندگی میں کبھی کسی کی قیادت نہیں کی، تم یہ مسئلہ کیسے حل کرو گے؟"
3. 😔 مایوس فرد (The Pessimist)
یہ شخص ایسا منہ لٹکا کر بیٹھتا جیسے ابھی اس کا سب سے پیارا پالتو جانور مر گیا ہو۔ ہر بات پر شک کرنا اس کا مشغلہ تھا: "مجھے نہیں لگتا کہ یہ مسئلہ حل بھی ہو پائے گا، ہماری ٹیم اس قابل ہی نہیں ہے۔" وہ پورے ماحول پر ایک نفی (Negativity) کا سایہ ڈال دیتا تھا۔
💥 پروفیسر کا حیران کن نتیجہ: کمزور کڑی کا قانون
پروفیسر فلپس نے جب اس ایک مہینے کے تجربے کے نتائج جمع کیے، تو پوری یونیورسٹی دنگ رہ گئی:
اگرچہ باقی تین افراد قابل، ذہین اور پُرعزم تھے، لیکن صرف ایک غیر تعمیری (Non-Constructive) رکن کی موجودگی نے ٹیم کی مجموعی کارکردگی کو 30 سے 40 فیصد تک کم کر دیا!
سوچیں! اگر ایک ٹیم کا انجن 100 فیصد پر چل رہا ہو، تو ایک چھوٹا سا پتھر اسے تقریباً آدھا سست کر دیتا ہے۔
پروفیسر نے یہ نتیجہ نکالا:
"ٹیم کی کامیابی اس بات پر کم منحصر ہے کہ آپ کی ٹیم میں کتنے لوگ بہترین (A-Players) ہیں، اور زیادہ اس بات پر کہ کہیں کوئی 'زہریلی کڑی' (Weak Link) یا کوئی 'نقصان پہنچانے والا عنصر' تو موجود نہیں!"
💡 وہ لازمی سبق جو ہر لیڈر کو یاد رکھنا چاہیے
یہ تجربہ ہمارے لیے مینجمنٹ کا ایک بہت بڑا سبق لے کر آیا ہے، جسے اکثر لوگ نظرانداز کر دیتے ہیں:
اچھے کو نہیں، برے کو ہٹائیں: آپ کے لیڈرز اور HR مینیجرز کا اصل کام صرف اچھے اور مضبوط افراد کو تنخواہ یا حوصلہ دے کر سہارا دینا نہیں ہے۔ بلکہ ان کا اصل کام ان زہریلے عناصر کو فوراً دور کرنا ہے جو ٹیم کے مثبت ماحول کو تباہ کر رہے ہیں۔
بہترین افراد خود آگے بڑھتے ہیں: جو شخص حقیقی قابلیت رکھتا ہے اور پرجوش ہے، وہ اپنی جگہ اور اپنا مقام خود ہی بنا لے گا۔ انہیں آپ کی نگرانی کی اتنی ضرورت نہیں ہے۔ بس شرط یہ ہے کہ ماحول زہر آلود نہ ہو۔
ماحول بنانا ذمہ داری ہے: ایک لیڈر کا سب سے بڑا اثاثہ اس کی ٹیم کا ماحول (Culture) ہوتا ہے۔ اگر آپ نے یہ زہر پھیلانے والے افراد کو برداشت کیا تو آپ اپنے سب سے قابل افراد کو آہستہ آہستہ کھو دیں گے، کیونکہ بہترین افراد نفی اور مایوسی کے ماحول میں زیادہ دیر نہیں ٹھہرتے۔
آج ہی اپنی ٹیم کا جائزہ لیں: کہیں آپ کے میز پر بھی کوئی "بی پرواہ"، "طنزیہ" یا "مایوس" فرد تو نہیں بیٹھا، جو آپ کی ساری محنت کو 30 فیصد کم کر رہا ہو؟ کارکردگی کی کامیابی کا راستہ صرف مضبوط لوگوں کو لانے سے نہیں، بلکہ کمزور کڑیوں کو دور کرنے سے شروع ہوتا ہے۔


