زندگی کے اسٹیج کا سب سے بھاری کردار "باپ"

 کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ دنیا کا سب سے مشکل اور سب سے کم پہچانا جانے والا 'کردار' کون سا ہے؟

یہ رول آپ کے بچپن کے کھیلوں کا نہیں، آپ کے ڈراموں یا فلموں کا بھی نہیں۔ یہ ہے زندگی کے عظیم اسٹیج کا سب سے بھاری کردار—جسے ہم "باپ" کہتے ہیں۔

یقیناً، ماں کے قدموں تلے جنت ہے—یہ ایک لازوال حقیقت ہے۔ مگر ذرا سوچیے، اس جنت کی بنیاد رکھنے اور اسے زمانے کی تپش سے بچانے والا کون ہے؟

وہ شخص جو اپنی پوری زندگی کی قربانی، محنت، اور صبر کی اینٹیں لگا کر یہ جنت تعمیر کرتا ہے، وہ باپ ہے۔

وہ محبت جو خود پیچھے رہنا سکھاتی ہے

ماں کی محبت تو بے غرض ہوتی ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔ لیکن باپ کی محبت میں ایک خوبصورت خواہش چھپی ہوتی ہے: وہ چاہتا ہے کہ اس کی اولاد اس سے آگے بڑھے! اس سے زیادہ کامیاب ہو۔ وہ اپنا سر جھکا کر جیتے رہا، تاکہ اس کی اولاد سر اٹھا کر جیے۔

یہی ہے باپ کی محبت کا انمول فلسفہ—خود سایہ بن کر رہنا تاکہ اس کی اولاد روشنی میں کھڑی ہو سکے۔




کمزوری کی کوئی گنجائش نہیں

باپ ایک زندہ دیوار ہے! آپ اسے کبھی تھکاوٹ یا کمزوری دکھاتے نہیں دیکھیں گے۔ وہ ہمیشہ ایک ڈھال کی طرح کھڑا رہتا ہے، کیوں؟ تاکہ زندگی کے طوفان اور تیز ہوائیں آپ کو چھو بھی نہ سکیں۔ اس کا کردار ہے: بچانا، سہارا دینا، اور خاموش رہ کر سب کچھ سہنا۔

وہ لوگ خوش قسمت نہیں، بلکہ دنیا کے سب سے خوش نصیب انسان ہیں جن کا باپ صرف 'باپ' نہیں، بلکہ جگری دوست بھی ہے۔ یہ وہ نایاب نعمت ہے جو تمام عمر رہنمائی کرتی ہے!

آخری سانس تک کا عہد

کیا آپ نے کسی ایسے رشتے کو دیکھا ہے جو عمر بھر اپنا امتحان نہ چھوڑے؟ باقی رشتے زندگی کے موڑ پر کبھی ساتھ چھوڑ جاتے ہیں، کبھی اپنے مفاد کے لیے بدل جاتے ہیں، مگر باپ...

باپ وہ عہد ہے جو آخری سانس تک نبھایا جاتا ہے۔ وہ اپنی پوری زندگی آپ کے لیے وقف کر دیتا ہے۔ یہ وہ عظیم قربانی ہے جسے بیان کرنے کے لیے الفاظ بھی اپنے آپ کو کم محسوس کرتے ہیں۔

تو اگلی بار جب آپ کامیاب ہوں، تو ایک لمحہ رک کر سوچیے: آپ کی اس جیت کے لیے کس نے اپنی خواہشات کو قربان کیا؟

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !