تکلیف دہ رشتے



کچھ رشتے اور تعلق دھار دار رسیوں کی مانند ہوتے ہیں 

 

**جو جتنی مضبوطی سے تھامو، اتنی گہرائی تک چیرتی چلی جاتی ہیں۔  

**ہم ہر پل یہی سمجھتے رہتے ہیں کہ شاید وقت کے ساتھ درد کم ہو، زخم بھر جائیں،**  

**مگر وہ رسی تو ہر لمحہ ہاتھوں کو لہولہان کرتی رہتی ہے… اور دل کو چُور چُور۔**  


**پھر ایک دن، خاموشی بھی ایک دھماکے کی طرح پھٹتی ہے،**  

**اور ہمیں احساس ہوتا ہے کہ یہ تھامے رکھنا… محبت نہیں، اپنے آپ کو تڑپتا دیکھنے کا نام ہے۔**  

**تب جا کر آنکھیں کھلتی ہیں کہ ہر رشتہ نبھانے کے لیے نہیں ہوتا،**  

**کچھ صرف چھوڑ دینے کے لیے ہوتے ہیں —**  

**تاکہ ہم اپنی ہی سانسوں میں دوبارہ جی سکیں۔** ❤️🔥

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !