کچھ رشتے اور تعلق دھار دار رسیوں کی مانند ہوتے ہیں
**جو جتنی مضبوطی سے تھامو، اتنی گہرائی تک چیرتی چلی جاتی ہیں۔
**ہم ہر پل یہی سمجھتے رہتے ہیں کہ شاید وقت کے ساتھ درد کم ہو، زخم بھر جائیں،**
**مگر وہ رسی تو ہر لمحہ ہاتھوں کو لہولہان کرتی رہتی ہے… اور دل کو چُور چُور۔**
**پھر ایک دن، خاموشی بھی ایک دھماکے کی طرح پھٹتی ہے،**
**اور ہمیں احساس ہوتا ہے کہ یہ تھامے رکھنا… محبت نہیں، اپنے آپ کو تڑپتا دیکھنے کا نام ہے۔**
**تب جا کر آنکھیں کھلتی ہیں کہ ہر رشتہ نبھانے کے لیے نہیں ہوتا،**
**کچھ صرف چھوڑ دینے کے لیے ہوتے ہیں —**
**تاکہ ہم اپنی ہی سانسوں میں دوبارہ جی سکیں۔** ❤️🔥

